لفظ محمد تو وہ پھول ہے جس میں کائنات کی ہر مسحور کن خوشبو موجود ہے۔ یہ وہ چار حرفی مرکب ہے جس کے دامنِ معنی میں کونین کا ہر حسن، ہر جمال اور ہر کمال اپنی پوری معراج پر نظر آتا ہے۔ کیونکہ یہ وہ اسم مبارک ہے۔ جو اللہ کریم نے اپنی قدرت کے سب سے حسین ترین شاہکار اور اپنے محبوبِ اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کے لیے پسند فرمایا ہے۔
اسم محمد کی ہلکی سی چمک بھی کسی ذرے کو آفتاب و مہتاب کی تابانیاں بخش سکتی ہے۔ اس اسم مبارک کا معمولی فیض بھی کسی شخصیت کو غیر معمولی انسان بنا سکتا ہے۔ لفظ محمد کا کامل مصداق رحمۃ للعالمین صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی مبارک ذات ہے۔ لہذا آپکی امت میں جس شخصیت کو بھی محمدیت کا فیض نصیب ہوگا اس کے اخلاق میں غریب پروری اور مخلوق خدا کےلیے رافت و رحمت کا عنصر ضرور موجود ہوگا۔
پیر محمد شاہ رحمۃ اللّٰہ علیہ کی شخصیت کا اسم محمد کے ساتھ ربط تلاش کریں گے تو آپ دیکھیں گے کہ کہیں
👈محمدیہ غوثیہ پرائمری سکول کی صورت میں علم کا دستر خوان پھیلا رہے ہیں۔
👈کہیں روحوں کی تسکین کا سر چشمہ دارالعلوم محمدیہ غوثیہ کی صورت میں کھول رہے ہیں۔
👈کہیں انڈیا کے مہاجرین کی آباد کاری کا سلسلہ جاری ہے۔
👈کہیں اپنے خرچے پہ گاؤں،گاؤں شہر،شہر جاکر لوگوں کے اخلاق کے تزکیہ کا اور روحوں کے تحلیہ کا انتظام فرما رہے ہیں۔
گویا امت مصطفی کا ایک مفید فرد ہونے کی حثییت سے حسب ظرف محمدیت کا فیضان تقسیم کر رہے ہیں۔ اور عملا ثابت کر رہے ہیں کہ میں نبی کریم کے غلاموں کا غلام ہونے کی حثییت سے اپنے محدود دائرے میں اسم محمد کی پاکیزہ چادر اوڑھے ہوئے ہوں۔